خوش اخلاص

( خوش اِخلاص )
{ خُش (و معدولہ) + اِخ + لاص }

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ صفت 'خوش' کے ساتھ عربی سے مشتق اسم 'اخلاص' لگانے سے مرکب 'خوش اخلاص' بنا۔ اردو میں بطور صفت مستعمل ہے۔ ١٨٦٠ء کو "مثنوی بحر مختلف" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - مخلص، (مجازاً) فرماں بردار؛ سچا۔
 اسے ہیں پالثی محبوبۂ خاص یہ فرزندی میں ان کی ہے خوش اخلاص      ( ١٨٦٠ء، مثنوی بحر مختلف، ٤٨ )