خرچہ

( خَرْچَہ )
{ خَر + چَہ }
( فارسی )

تفصیلات


خَرْچ  خَرْچَہ

فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'خرچ' کے ساتھ 'ہ' بطور لاحقہ تصغیر لگانے سے 'خرچہ' بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٧٣ء کو "اخبار مفید عام" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
واحد غیر ندائی   : خَرْچے [خَر + چے]
جمع   : خَرْچے [خَر + چے]
جمع غیر ندائی   : خَرْچوں [خَر + چوں (و مجہول)]
١ - خرچا۔
"ایک ہی جواب دیتا تھا کہ ابھی مجھے اس کے خرچے کی ضرورت ہی نہیں پڑی"      ( ١٩٨٣ء، سفر مینا، ١٧٩ )
٢ - [ قانون ]  مقدمہ کا صرف، مقدمہ کی لاگ، وہ رقم جو فریقین نے محض نفسِ مقدمہ پرصرف کی ہو۔
"مگر مدعی کو اپنا خرچہ خود ہی اپنی جیب سے ادا کرنا پڑے گا"      ( ١٩٤٥ء، مبادی قانون، فوجداری (ترجمہ)، ٢٥ )
  • Expenses;  costs
  • charges;  costs of a Law-suit