زریں اصول

( زَرّیں اُصُول )
{ زَر + رِیں + اُصُول }

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم صفت 'زریں' کے ساتھ عربی زبان سے ماخوذ اسم 'اصل' کی جمع 'اصول' لگانے سے مرکب 'زریں اصول' بنا۔ اردو میں بطور اسم صفت مستعمل ہے ١٩٧٥ء کو "نظمانے" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - سنہرے ضوابط، عمدہ و اعلٰی قاعدے، اغراض و مقاصد۔۔
 چند زریں اصول کی خاطر روز و شب جس نے خون تھوکا تھا      ( ١٩٧٥ء، نظمانے، ٦٦ )