زرقا

( زَرْقا )
{ زَرْ + قا }
( عربی )

تفصیلات


زرق  زَرْقا

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم مستعمل ہے ١٨٥٤ء کو "دیوان ذوق" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - سبز اور نیلی آنکھوں والی عورت، گربہ چشم عورت (عرب کے قبلیہ جریس کی ایک عورت جس کی نگاہ بہت تیز تھی اور وہ ایک منزل کے فاصلے آنے والے کو دیکھ لیتی تھی اسے زرقا الیمامہ کے نام سے یاد کیا جاتا تھا)۔
"وائے ہو پیسہ زرقا.میرے سو پسر بھی ہوں گے تو بجز علی کے ان کا دوسرا نام نہ رکھوں گا"      ( ١٩١٨ء، جلاء العین، ٩ )