١ - اسلام کے پانچ ارکان میں سے ایک رکن، مال کا چالیسواں حصہ جو اصلی اور حقیقی ضروریات پوری ہو جانے کے بعد سال بھر تک فاضل رہے اور جس کا خدا میں دینا حکم شرع کے مطابق ہر صاحب نصاب مسلمان پر فرض ہے۔
"اللہ کی خوشنودی کے لیے بغیر کسی دنیاوی فائدے کے کسی پریشان حال یا مفلس مسلمان کو مال کا مالک کر دینے کو زکوٰۃ کہتے ہیں، ویسے زکٰوۃ کے معنی ہیں زیادہ ہونا، بڑھنا۔"
( ١٩٨٥ء، روشنی، ١٤٤ )
٤ - معینہ تعداد میں خدا کے کسی اسم جمالی یا جلالی یا دعا کا ورد (ان قیود و شرائط کے ساتھ جو عاملوں نے مقرر کی ہیں) نیز نقش و تعویز کی بھی زکوٰۃ دی جاتی ہے۔
"ایک حجرہ میں گڑھا کھود کر اسم جلالیہ کی زکوٰۃ جس کی تعداد ایک کروڑ بیس لاکھ ہزار ہے ایک سال میں پوری کی"
( ١٩٢٩ء، تذکرۂ کاملان رام پور، ٢٩٧ )