زعفران

( زَعْفْران )
{ زَعْف + ران }
( عربی )

تفصیلات


اصلاً عربی زبان کا لفظ ہے اور بطور اسم مستعمل ہے اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اصل معنی اور اصل حالت میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٥٦٤ء کو حسن شوقی کے دیوان میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
جمع غیر ندائی   : زَعْفْرانوں [زَعْف + را + نوں (واؤ مجہول)]
١ - ایک خوشبو دار پودا جس کے پھول زرد اور جڑ پیاز کی طًرح ہوتی ہے، کِسر، اس کے کھیت کا نظارہ فرحت بخش ہوتا ہے (اس کی نسبت یہ خیال مشہور ہے کہ آدمی اس میں جا کر ہنسے بغیر نہیں رہتا)، اصطلاح عام میں پھول کے بیج میں سے نکلے ہوئے باریک تار یا ریشے جو گچھے کی شکل میں ہوتے ہیں"
"بعض اوقات اس کے اطراف سے بھی ایسی جڑیں نکلتی ہیں اس کی مثال اروی اور زعفران ہے"      ( ١٩٨١ء، آسان نباتیات، ٣٦ )
  • Saffron