عربی زبان میں ثلاثی مجرد سے اسم فاعل 'آمِر' کے ساتھ عربی قواعد کے تحت 'یّ' بطور لاحقۂ نسبت اور پھر 'ت' بطور لاحقۂ اسمیت لگانے سے 'آمریت' بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ سب سے پہلے ١٩٤٩ء میں "آثار ابوالکلام" میں مستعمل ملتا ہے۔
جمع غیر ندائی : آمِرِیَّتوں [آ + مِری + یَتوں (و مجہول)]
١ - مطلق العنان فرماں روا کی حکومت، آمرانہ نظام حکومت، ڈکٹیٹرشپ، جمہوریت کی ضد۔
"ہٹلر نے جمہوریت کے نام سے سامراج کے فریب کی نقاب پارہ پارہ کر دی اور جرمن آمریت اور فسطائیت کو دنیا پر مسلط کرنے کا دعویٰ پیش کر دیا۔"
( ١٩٤٩ء، آثار ابوالکلام، عبدالغفار، ٩٣ )