زر دانہ

( زَرْ دانَہ )
{ زَر + دا + نَہ }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'زر' کے ساتھ فارسی زبان ہی سے ماخوذ اسم 'دانہ' لگانے سے مرکب 'زر دانہ' بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٩٦٥ء کو "سائنس سب کے لیے" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - [ نباتیات ]  زرگل، پھول کازیرہ۔
"اس طرح دمہ اور تپ کاہی کی وجہ جسم میں گھانس پھونس کے زر دانے کی بیرونی پروٹین کا جسم میں داخل ہونا بتائی جاتی ہے"      ( ١٩٨٠ء، نامیاتی کیمیا، ١٢١٨ )