رسانی

( رَسانی )
{ رَسا + نی }

تفصیلات


رسیدن  رَسا  رَسانی

فارسی میں رسیدن مصدر سے اسم فاعل 'رسا | رساں' کے ساتھ 'نی' بطور لاحقۂ کیفیت لگانے سے 'رسانی' بنا۔ اردو میں اصل مفہوم اور ساخت کے ساتھ داخل ہوا۔ سب سے پہلے ١٩٢٩ء میں "تذکرۃ کاملانِ رام پور" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
جمع   : رَسانِیاں [رَسا + نِیاں]
جمع غیر ندائی   : رَسانِیوں [رَسا + نِیوں (و مجہول)]
١ - پہنچانا۔
"لذت رسانی شاعری کی اقدار میں سے ایک اہم قدر قرار پائی ہے۔"      ( ١٩٦٢ء، شاعری اور تخیل، ١٠٧ )
  • anger