احراز

( اِحْراز )
{ اِح + راز }
( عربی )

تفصیلات


حرز  اِحْراز

عربی زبان سے اسم مشتق ہے۔ ثلاثی مزید فیہ کے باب افعال سے مصدر اور اردو میں بطور حاصل مصدر مستعمل ہے۔اردو میں ١٨٥١ء کو "ترجمہ عجائب القصص" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم حاصل مصدر ( مذکر - واحد )
١ - (کسی شے کو) ذخیرہ، اندوختہ یا جمع کرنے یا محفوظ رکھنے کا عمل، (منفعت کے طور پر) حصول، حاصل یا جمع کرنا۔
"مال وہ ہے جس پر قبضہ ہو سکے اور اس کا احراز ممکن ہو۔"      ( ١٩٣٣ء، جنایات برجائداد، ٩١ )