شریف زادہ

( شَریف زادَہ )
{ شَرِیف + زا + دَہ }

تفصیلات


عربی سے ماخوذ صفت 'شریف' کے ساتھ فارسی مصدر 'زادن' سے صیغہ ماضی مطلق واحد غائب 'زاد' میں 'ہ' بطور لاحقۂ حالیہ تمام ملنے سے 'زادہ' لگنے سے مرکبِ توصیفی بنا۔ اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٨٩٢ء کو "خدائی فوجدار" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - شریف باپ کا بیٹا، نسلی طور پر اعلٰی خاندان کا؛ طبعاً نیک، بھلامانس، نیک کردار، نیک چلن۔
"ایک شریف زادے پر یہ تہمت۔"      ( ١٩٦٤ء، بزم آرائیاں، ٤ )