جان نثار

( جان نِثار )
{ جان + نِثار }

تفصیلات


فارسی زبان میں اسم 'جان' کے ساتھ عربی سے ماخوذ اسم 'نثار' بطور لاحقۂ فاعلی لگنے سے مرکب توصیفی 'جان نثار' بنا۔ اردو میں بطور اسم صفت مستعمل ہے۔ ١٧٩٨ء میں میرسوز کے دیوان میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( مذکر - واحد )
١ - (کسی پر) جان قربان کرنے والا، وفادار۔
 دیکھا تو اتفاق سے میدان صاف تھا حاضر تھے گرد و پیش نہ راجا کے جاں نثار      ( ١٩٢٩ء، مطلع انوار، ٥٥ )