جائے قرار

( جائے قَرار )
{ جا + اے + قَرار }

تفصیلات


فارسی زبان میں اسم 'جا' کے ساتھ ہمزہ زائد بطور ترکیب لگا کر کسرۂ اضافت لگا اور اس کو یائے مجہول میں بدل کر عربی اسم 'قرار' لگانے سے مرکب توصیفی 'جائے قرار' بنا اردو میں بطور اسم مستعمل ہے ١٨٤٣ء میں "تفسیر مرتضوی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم ظرف مکاں ( مؤنث - واحد )
١ - ٹھہرنے کی جگہ، جائے رہائش، قیام گاہ۔
 ہے برائے طاغیاں جائے قرار کہ وہاں سے کر نہیں سکتے قرار      ( ١٨٤٣ء، تفسیر مرتضوی، ١٥ )