دائرہ داری

( دائِرَہ داری )
{ دا + اِرَہ (کسرہ ا مجہول) + دا + ری }

تفصیلات


عربی زبان کے لفظ 'دائرہ' کے ساتھ فارسی مصدر 'داشتن' سے فعل امر 'دار' لگایا گیا ہے اور اس کے ساتھ فارسی قاعدے کے مطابق 'ی' بطور لاحقۂ کیفیت لگائی گئی ہے اردو میں ١٨٥٤ء کو ذوق کے دیوان میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - خانقاہ کی محافظت۔
 بدر تھا پل میں قمر پل میں نظر آتا تھا ہلال خدمت دائرہ داری میں تھا ہر رنگ سے طاق      ( ١٨٥٤ء، ذوق، دیوان، ٢٧٨ )