دختر کش

( دُخْتَر کُش )
{ دُخ + تَر + کُش }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے اسم جامد 'دُخْتَر' کے ساتھ فارسی مصدر 'کشتن' سے فعل امر 'کش' لگایا گیا ہے۔ 'کش' اردو میں اسم فاعل کے طور پر استعمال ہوتا ہے اردو میں ١٩٦٣ء کو "محسنِ اعظم و محسنین" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - اپنی بیٹی کو قتل کرنے والا۔
"٢٣ سال کی مختصر مدت میں دختر کش یتیم پرور، راہزن امین اور اونٹوں کے سار بان حکمرانی اور جہاں بانی کے معلم بن گئے"      ( ١٩٦٣ء، محسن اعظم و محسنین، ٧ )