دراصل 'دت' حقارت کی وجہ سے اچانک منہ سے نکلنے والا کلمہ ہے۔ "حکایت الصوت" نے اس کو ایک آواز بتایا ہے جس کے ساتھ 'کار' بطور لاحقۂ کیفت لگایا گیا ہے۔ اردو میں ١٧٥٤ء کو "ریاض غوثیہ" میں مستعمل ملتا ہے۔