دتکارنا

( دُتْکارْنا )
{ دُت + کار + نا }
( اردو )

تفصیلات


دُت  دُتْکار  دُتْکارْنا

آواز سے ماخوذ لفظ 'دت' کے ساتھ 'کار' بطور لاحقۂ کیفیت لگا کر 'نا' بطور لاحقۂ مصدر لگایا گیا ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٧٧٢ء کو فغاں کے دیوان میں مستعمل ملتا ہے۔

فعل متعدی
١ - حقارت سے دور کر دینا، جھڑکنا (خصوصاً کتے کو ہنکانا)۔
"رب فرمائے گا دتکارے پڑے رہو"      ( ١٩٢١ء، احمد رضا خاں، ترجمہ قرآن مجید، ٥٥٨ )
  • to reprove