دراز دستی

( دَراز دَسْتی )
{ دَراز + دَس + تی }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم صفت 'دراز' کے ساتھ اسم 'دست' لگایا گیا ہے۔ اور آخر پر 'ی' فارسی قاعدے کے تحت بطور لاحقۂ کیفیت لگائی گئی ہے۔ اردو میں ١٧٨٠ء کو سودا کے کلیات میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - زیادتی، ظلم، بے انصافی۔
 اپنی کوتاہی نظر کا جمیل اک نتیجہ دراز دستی ہے      ( ١٩٨٠ء، فکر جمیل، ١٥٠ )