احتکار

( اِحْتِکار )
{ اِح + تِکار (کسرہ ت مجہول) }
( عربی )

تفصیلات


حکر  اِحْتِکار

عربی زبان سے اسم مشتق ہے۔ ثلاثی مزید فیہ کے باب افتعال سے مصدر اور اردو میں بطور حاصل مصدر مستعمل ہے۔ ١٨٤٨ء کو "احوال الانبیا" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم حاصل مصدر ( مذکر - واحد )
١ - (کسی شے خصوصاً غلے کو) آئندہ مہنگا بیچنے کے لیے روک رکھنے کا عمل، ذخیرہ اندوزی
"یہی وہ خود غرضی تھی جس نے احتکار یا اختصاصی تجارت کی طرح دنیا میں ڈالی۔"      ( ١٩٢٣ء، ماہنامہ 'نگار' لکھنو، اگست، ٨٤ )
  • ذَخِیْرَہ اَنْدوزی
  • collecting and hoarding up grain in expectation of its becoming dear