جبر و قدر

( جَبْر و قَدْر )
{ جَب + رو (واؤ مجہول) + قَدْر }
( عربی )

تفصیلات


دو عربی اسما کے درمیان حرف عطف 'و' لگنے سے مرکب عطفی 'جبر و قدر' بنا اردو میں بطور اسم مستعمل ہے ١٨٣٠ء میں "تقویۃ الایمان" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مذکر - واحد )
١ - [ کلام ]  انسان کے قادر یا مجبور ہونے کا مسئلہ جو علما علم کلام و عقائد کے درمیان مختلف فیہ رہا ہے۔
"اشاعر و معتزلہ میں مسئلہ جبر و قدر سنگ تفرقہ انداز میں رہا ہے"      ( ١٩٤٦ء، شیرانی، مقالات، ١٥٧ )