جبر و اکراہ

( جَبْر و اِکْراہ )
{ جَب + رو (واؤ مجہول) + اِک + راہ }
( عربی )

تفصیلات


دو عربی اسما کے درمیان حرف عطف 'و' لگنے سے سے مرکب عطفی 'جبرو اکراہ' بنا اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٨٥ء میں "تہذیب الخصائل" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مذکر - واحد )
١ - زبردستی، ظلم و زیادتی۔
"اپنے ہاتھ سے لکھ دیا کہ دونوں بلا جبرو اکراہ کے اقبال کرتے ہیں"      ( ١٩١٩ء، واقعات دارالحکومت دہلی، ١٨٢:١ )