جانگیا

( جانْگْیا )
{ جانْگ (ن غنہ) + یا }
( سنسکرت )

تفصیلات


جنگھا  جانْگ  جانْگْیا

سنسکرت کے اصل لفظ 'جنگھا' سے ماخوذ اردو زبان میں 'جانگ' مستعمل ہے اس کے ساتھ 'یا' بطور لاحقۂ نسبت لگانے سے 'جانگیا' بنا اردو میں بطور اسم مستعمل ہے ١٨٧٧ء میں "توبۃ النصوح" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
واحد غیر ندائی   : جانْگْیے [جانْگ (ن غنہ) + یے]
جمع   : جانْگْیے [جانْگ (ن غنہ) + یے]
جمع غیر ندائی   : جانْگْیوں [جانْگ (ن غنہ) + یوں (واؤ مجہول)]
١ - پاجامے کی طرح کا سلا ہوا کپڑا جس کی مہریاں گھٹنوں کے اوپر تک ہوتی ہیں، کاچھا۔
"جسم پر چست جانگیہ گلے میں سونے کے چھوٹے چھوٹے تعویذ"      ( ١٩٣٠ء، مضامین فرحت، ٤٠:٢ )
٢ - ایک طرح کی کسرت جس میں بید کو پیر کے انگوٹھے اور دوسری انگلی سے پکڑ کر پنڈلی میں لپیٹتے ہوئے دوسرے پیر کے انگوٹھے سے بید کو پکڑ کر اور نیچے کی طرف سر کر کے لٹک جاتے ہیں۔ (شبد ساگر)
٣ - اکھاڑے میں اترنے یا ورزش کرنے کے وقت ستر چھاپنے کا پہلوانی جامہ۔ (اصطلاحات پیشہ وراں، 24:8))
  • 'Relating or belonging to the thigh';  short drawers or breeches reaching to the things or half-way down the things for down to the knees;  a wrestler's breeches