جانب دار

( جانِب دار )
{ جا + نِب + دار }

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'جانب' کے ساتھ فارسی مصدر 'داشتن' سے مشتق صیغۂ امر 'دار' بطور لاحقۂ فاعلی لگنے سے مرکب توصیفی 'جانب دار' بنا۔ اردو میں ١٨٩٠ء میں "بوستان خیال" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
جمع غیر ندائی   : جانِب داروں [جا + نِب + دا + روں (و مجہول)]
١ - پچ کرنے والا، طرف دار، (کسی ایک فریق کا) حمایتی، ساتھ دینے والا، پشت پناہ۔
"یکدست کے جانب دار جو حاضر تھے دست بقبضہ ہوئے۔"      ( ١٨٩٠ء، بوستان خیال، ١١:٦ )
  • Taking a side
  • partial;  a supporter
  • second;  a patron;  a partisan