خشوع و خضوع

( خُشُوع و خُضُوع )
{ خُشُو + عو (و معدولہ) + خُضُوع }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'خشوع' کے ساتھ 'و' بطور حرف عطف لگانے کے بعد عربی ہی سے مشتق اسم 'خضوع' لگانے سے مرکب 'خشوع و خضوع' بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٧٩٤ء کو "دیوان بیدار" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مذکر - واحد )
١ - عاجزی، فروتنی، گِڑگڑانا۔
"اورادِ وظائف نہایت خشوع و خضوع سے جاری تھے۔"      ( ١٩٨٠ء، ماہ روز، ٣٢٤ )