جانبین

( جانِبَین )
{ جا + نِبَین (یائے لین) }
( عربی )

تفصیلات


جنب  جانِب  جانِبَین

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم فاعل 'جانب' کے ساتھ عربی قواعد کے تحت 'پن' بطور لاحقۂ تثنیہ لگنے سے 'جانبین' بنا۔ اردو میں اصلی حالت اور اصلی معنی میں ہی مستعمل ہے۔ ١٦٥٧ء میں "گلشن عشق" میں مستعمل ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر )
واحد   : جانِب [جا + نِب]
١ - دو طرف، دونوں طرف، دونوں رخ یا پہلو۔
"تالاب میں اترنے کے لیے جانبین میں سیڑھیاں ہیں۔"      ( ١٩٧٢ء، ہمارا قدیم سماج، ٤ )
٢ - طرفین، فریقین۔
"قصور کس کا ہے، جانبین کا ہے یا محض ایک فریق کا۔"      ( ١٩١٥ء، خطوط محمد علی، ٣٠٦ )