جائے گزر

( جائے گُزر )
{ جا + اے + گُزَر }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان میں اسم 'جا' کے ساتھ ہمزہ زائد بطور ترکیب لگا کر کسرۂ صفت لگایا اور پھر اسے یائے مجہول میں بدل کر فارسی اسم 'گزر' لگانے سے مرکب توصیفی 'جائے گزر' بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٦٢ء میں "سبستان سرور" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم ظرف مکان ( مؤنث - واحد )
١ - جانے کی جگہ، گزرنے کی جگہ، آنے جانے کا مقام جہاں مستقل قیام نہ ہو، سڑک، راستہ۔
"یہ شہر (کسی زمانے میں) دریائے فرات پر ایک اہم جائے گزر کی محافظت کرتا تھا۔"      ( ١٩٦٧ء، اردو دائرہ معارف اسلامیہ، ٢٩٥:٣ )