عربی میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق ہے اور اردو میں عربی سے ماخوذ ہے نیز فارسی میں اسکا مترادف 'شترنگ' اور پہلوی زبان میں 'چترنگ' میں مستعمل ملتا ہے۔ اردو میں بطور اسم سب سے پہلے ١٥٦٤ء کو "رسالہ فقہ" میں مستعمل ملتا ہے۔
١ - ایک کھیل جو چونسٹھ چوکور خانوں کی بساط پر دو رنگ کے 32 مہروں کی مدد سے کھیلا جاتا ہے۔ ہر رنگ میں آٹھ پیادے (پیدل) دو رُخ، دو فیل (ہاتھی) دو اسپ (گھوڑے) ایک وزیر (فرزین) اور ایک بادشاہ ہوتا ہے۔ ہر مہرےکا اپنا خانہ مقرر ہے اور چال کا طریقہ بھی مقرر ہے۔
"سردار نامہ شطرنج میں ایمان نے فن شطرنج کے رموز و نکات واضح کیے ہیں"
( ١٩٧٥ء، تاریخ ادبِ اردو، ٩٧١:٢ )