شش جہت

( شَش جَہَت )
{ شَش + جَہَت }

تفصیلات


فارسی سے ماخوذ صفت عددی 'شش' کے ساتھ عربی اسم 'جہت' بطور موصوف ملنے سے مرکب توصیفی بنا۔ اردو میں اسم اور گاہے بطور صفت استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٦١١ء کو "کلیات قلی قطب شاہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - چھے رُخ والا، جس کی چھ سمتیں یا کونے ہوں۔
"اس شش جہت بساط میں رخ و فرزین سے نہ کر ششدر"      ( ١٧٣٢ء، کربل کتھا، ٤٤ )
اسم معرفہ ( مؤنث - واحد )
جمع   : شَش جَہات [شَش + جَہات]
١ - چھے اطراف یعنی مشرق، مغرب، شمال، جنوب، اوپر، نیچے؛ (مجازاً) ہر طرف، (کنایۃً) دنیا، تمام عالم، اطرافِ عالم۔
"اقبال کے نزدیک آزادی کائناتی اور شش جہت ہے"      ( ١٩٨٤ء، افکار، کراچی، اگست، ٥٢ )
٢ - نرد کے چھیوں خانے، جن پر کھیل کھیلتے ہیں۔
 نرد بازوں کو عہد میں تیرے شش جہت میں جیسے عہدہ ششدر      ( ١٨٥١ء، مومن، کلیات، ٣٥ )
  • اَطرافِ عالَم
  • شَشْ دانگ
  • six-sided
  • hexagonal