سرمایۂ حیات

( سَرْمایَۂِ حَیات )
{ سَر + ما + یَہ + اے + حَیات }

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'سرمایہ' کے آخر پر ہمزۂ اضافت لگانے کے بعد عربی سے مشتق اسم 'حیات' لگانے سے مرکب 'سرمایۂ حیات' بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٨٦ء کو"قومی زبان" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - زندگی کی کمائی، تمام عمر کی کاوش کا حاصل۔
"منٹو کے یہ تصورات اس کا سرمایۂ حیات تھے۔"      ( ١٩٨٦ء، قومی زبان، کراچی، جنوری، ٥٢ )