اصلاً سنسکرت زبان کا لفظ ہے اور بطور اسم مستعمل ہے۔ اردو میں سنسکرت سے ماخوذ ہے اصل معنی اور اصل حالت میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور اسم اور اسم صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٥٠٣ء کو "نوسرہار" میں مستعمل ملتا ہے۔
١ - سچ پر قربان ہو جانے والی، پاکدامن، عفت و عصمت والی، ثابت قدم، وفادار، ساتھ دینے والی۔
شوخ و شطاح کنیزوں سے سیہ ستی کے قصے سن سن کے سلگتی ہے ستی ستونتی
( ١٩٦٢ء، برگ خزاں، ١٥٥ )
٢ - [ ہندو ] ایک مذہبی رسم جس کے مطابق بیوہ عورت کو اپنے شوہر کے ساتھ زندہ جل جانا چاہیے اس لیے کہ ہندو معاشرے میں بیوگی کو ایک نحوست قرار دیا جاتا ہے، شوہر کے بعد اس کے لیے عرصۂ حیات تنگ ہو جاتا ہے۔ (کنایۃً) مرتے دم تک شوہر کا ساتھ دینے والی عورت۔
پنوں بن کب سسی ہوئی اور رانجھا بن کب ہیر کوئی تجھ پر کیوں ستی ہو، عالی ستی تو مانگے ویر
( ١٩٧٢ء، لاحاصل، ١٠٢ )
٣ - ستی ہونے کی رسم، ستی ہونا، جان کی قربانی دینا۔
"ہندو معاشرے میں ستی کی رسم ہے۔"
( ١٩٨٥ء، نقد حرف، ١٠٥ )