سٹکنا

( سَٹَکْنا )
{ سَٹَک + نا }
( پراکرت )

تفصیلات


اصلاً پراکرت زبان کا لفظ ہے اور بطور فعل متعدی مستعمل ہے۔ اردو میں پراکرت سے ماخوذ ہے اصل معنی اور اصل حالت میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور فعل متعدی استعمال ہوتا ہے۔ ١٧١٨ء کو "دیوان آبرو" میں مستعمل ملتا ہے۔

فعل متعدی
١ - چپکے سے غائب ہو جانا، کھسک جانا، رفوچکر ہونا۔
"میر صاحب کو غافل پایا تو چپکے سے سٹک گئے۔"      ( ١٩٦٧، اجڑا دیار، ٣٨٠ )
٢ - [ کاشت کاری ]  مونگ ماش اور ارہر کی پھلیوں کو چھڑ سے پیٹ کروانے نکالنا، چھڑنا، پھٹکنا۔ (اصطلاحات پیشہ وراں، 75:6)
  • to vanish
  • disappear
  • run away