درد فزا

( دَرْد فَزا )
{ دَرْد + فَزا }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے اسم جامد 'درد' کے ساتھ فارسی مصدر 'افزودن' سے فعل امر 'افزا' کا 'الف' حذف کر کے لگایا گیا ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٨٥١ء کو مومن کے کلیات میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - درد بڑھانے والا، درد پیدا کرنے والا۔
 نالۂ جانکاہ آئے ہے لب تک درد فزا آہ آئے ہے لب تک      ( ١٨٥١ء، مومن، کلیات، ٣٤١ )