درد انگیز

( دَرْد اَنْگیز )
{ دَرْد + اَن (ن غنہ) + گیز (ی مجہول) }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان کے لفظ 'درد' کے ساتھ 'انگیختن' مصدر سے فعل امر 'انگیز' بطور اسم فاعل لگایا گیا ہے۔ اردو میں ١٨٧٧ء کو "درہ الانتخاب" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - رنج و غم پیدا کرنے والا، رقت والا۔
"عورت کی داستاں نہایت درد انگیز ہے۔"      ( ١٩١٩ء، جوہر قدامت، ٩٦ )
٢ - سوز و گداز پیدا کرنے والا۔
"میرا محبوب . ہر روز مجھ سے ملنے آیا کرتا تھا۔ سیاہ شیروانی پہنے اور آنکھوں میں آنسو بھرے اس دردانگیز مسکراہٹ کے ساتھ میری طرف آنکھیں اٹھا کر اپنا سر جھکا لیتا ہے۔"      ( ١٩٧٠ء، یادوں کی برات، ١٢٨ )