سرپٹ

( سَرْپَٹ )
{ سَر + پَٹ }

تفصیلات


فارسی زبان سے اسم 'سر' کے ساتھ ہندی صفت 'پٹ' لگانے سے مرکب 'سرپٹ' بنا۔ اردو میں فارسی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم اور گا ہے بطور متعلق فعل استعمال ہوتا ہے ١٧٨٠ء کو سودا کے "کلیات" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - [ سواری - مجازا ]  گھوڑے کی ایک تیز رفتار چال جس میں وہ سر اوپر اٹھا کر پیر ایک ساتھ اٹھا کر دوڑتا ہے، چوکڑی، چہار تک، تیز رفتاری۔
 ہوتا ہے وہ اعلٰی گھوڑا سرپٹ چلنے والا گھوڑا      ( ١٩٥٠ء، دھمپد، ٢٠ )
متعلق فعل
١ - بہت تیز رفتاری کے ساتھ، نہایت جلدی اور تیز دوڑتا ہوا۔
"برخور داری کنوتیاں ملائے سرپٹ دورٹی چلی آتی رہی"      ( ١٩٨٦ء، جوالامکھ، ٢٢٨ )
٢ - سپاٹ، ہموار، تیز بولنا، تیز بڑھنا۔ (نوراللغات، جامع اللغات)