اسم صوت ( مؤنث - واحد )
١ - کسی کپڑے کے رینگنے کا احساس۔
"گردن اور کنپٹی کے پاس کچھ سرسراہٹ بھی معلوم ہوئی۔"
( ١٩٤٧ء، بھولے سفر کو چلے، ساقی، جنوری، ٧٠ )
٢ - کھجلی، خارش، چل۔
"ان کے رینگنے اور کاٹنے سے سرسراہٹ ہو کر سخت پھنسیاں نکل آتی ہیں۔"
( ١٩١٢ء، کلیات علم طب، ١٠٣٨:٢ )
٣ - سانپ کے رینگنے کی آواز۔
"بڑے بڑے سانپوں کے ادھر ادھر چلنے کی سرسراہٹ سنائی دے رہی تھی۔"
( ١٩٤٢ء، انور، ١٦٣ )
٤ - ہوا کے زور سے رگڑکی آواز۔
"ہوا کی سرسراہٹ میں کلیوں کی چٹک اور چڑیوں کی چہک میں . موسیقی بکھری پڑی ہے"
( ١٩٨٦ء، اردو گیت، ١٠٧ )
٥ - پانی گرنے یا بہنے کی آواز۔
"ندی کی لہروں پر پانی چھنیٹوں کی دھیمی دھیمی سرسراہٹ سنائی دی"
( ١٩٨٦ء، تیسرا آدمی، ٢٠ )
٦ - ریشمی کپڑوں یا کورے کاغذ کی آواز جو ایک دوسرے سے مس ہونے سے پیدا ہوتی ہے۔
"رنگین کاغذوں کی سرسراہٹ؛ دبے قدموں اترتے اندھیرے کی خوبصورتی نے مجھےمسحور کر دیا تھا"
( ١٩٧٩ء، ریت کی دیوار، ٢٩ )
٧ - وہ رطوبت جو گوشت یا کھچڑی پکنے میں مقدار سے زیادہ رہ جائے۔ (نوراللغات)
٨ - طوفان یا آندھی کا شور۔
"وہ سرسراہٹ اور گڑگڑاہٹ تھی کہ الامان۔"
( ١٩٣٦ء، پریم چند، واردات، ٦٥ )
٩ - جنبش، خیزش۔
"ترقی پسند صفوں میں ایک سرسراہٹ سی ہوتی ہے"
( ١٩٨٧ء، اک محشر خیال، ١٧ )
١٠ - تحریک، ہلچل۔
"اب دن بھی کتنے رہ گئے ہیں? دلی والوں میں سرسراہٹ شروع ہو گئی۔"
( ١٩٦٧ء، انجام، کراچی، ٢ مارچ، ٣ )