اسم نکرہ ( مذکر - جمع )
١ - رنگت، اجزائے ترکیبی اور بناوٹ کی ہیئت مجموعی، وضع قطع، شکل و صورت۔
"رنگ ڈھنگ، چال ڈھال اور مزاج ہر اعتبار سے مکمل راکب۔"
( ١٩٨٦ء، انصاف، ١٠٣ )
٢ - طورطریق، چال ڈھال، انداز، طرز، ادا، خصوصیات۔
"ان میں کہیں کہیں وقار انبالوی اور رئیس امروہوی کے چلنتر قطعات کا رنگ ڈھنگ بھی نمایاں ہے۔"
( ١٩٨٧ء، فنون، لاہور، نومبر، ١٨٥ )
٣ - کردار، برتاؤ، عادت، خصلت۔
"پاکستان کے حکمرانوں نے یہ رنگ ڈھنگ دیکھے تو انہوں نے سوچا کہ کہیں ایسا نہ ہو معاملہ استصوابِ رائے پر آ جائے۔"
( ١٩٨٢ء، آتشِ چنار، ٣٩٧ )
٤ - حالت، کیفیت۔
"لکھنؤ جانے سے پہلے دلی کا نیا رنگ ڈھنگ تو دیکھ لیں۔"
( ١٩٨٣ء، زمیں اور فلک اور، ١٠٢ )
٥ - آب و تاب، چمک دمک۔
یہ عدل ہے ترا کہ زمانے میں اب نہیں فریاد کا بجز جَرَس و زَنگ رنگ ڈھنگ
( ١٧٨٠ء، سودا 'ک' ٢٧٨:١ )
٦ - خوبی، وصف، جوہر، شہرہ، اثر و رسوخ۔
اس کی کماں کا وصف کروں کیا میں اب کہ ہے مشہور جس کا روم سے تازنگ رنگ ڈھنگ
( ١٧٨٠ء، کلیات سودا، ٢٧٨:١ )