روئے سخن

( رُوئے سُخَن )
{ رُو + اے + سُخَن }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی اسم 'اُو' کو ہمزہ اضافت اور یائے امالہ کے ذریعے فارسی ہی کے دوسرے اسم 'سخن' کے ساتھ ملا کر اضافی لگایا گیا ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٨١٠ء میں "کلیات میر" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - تخاطب، اشارۂ تکلم 'خطاب' بات کا رُخ۔
"اول تو ادیب حقیقی تخلیق سے گریز کر رہا ہے اور اگر تخلیق کرنا بھی ہے تو اس کا روئے سخن اپنے زمانے سے نہیں ہے۔"      ( ١٩٨٤ء، ترجمہ روایت اور فن، ٢٩ )