طلاق بتہ

( طَلاقِ بَتَّہ )
{ طَلا + قے + بَت + تَہ }
( عربی )

تفصیلات


اسم نکرہ
١ - بقول ترمذی اختلاف کیا ہے اہل علم نے طلاق بتہ میں کہ حضرت علی سے مروی ہے کہ وہ تین طلاق ہیں اور حضرت عمر سے کہ وہ ایک طلاق ہے جبکہ حضرت رکانہ کی حدیث کی حدیث سے یہ بات ثابت ہے ہے کہ حضرت رکانہ کی طلاق کو حضورۖ نے ایک اس وقت قرار دیا جبکہ انہوں نے حلف کے ساتھ بیان دیا کہ میری نیت تین طلاق کی نہیں تھی۔