روح الامین

( رُوحُ الاَمِین )
{ رُو + حُل (الف غیر ملفوظ) + اَمِین }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان میں اسم 'روح' کو اسی زبان کے ایک دوسرے اسم 'امین' کے ساتھ حرف تحصیص 'ال' کے ذریعے ملا کر مرکب کیا گیا ہے اردو میں سب سے پہلے ١٦٤٩ء میں "خاور نامہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم معرفہ ( مذکر - واحد )
١ - امانت دار روح، حضرت جبرئیلؑ کا لقب جو خدائے تعالٰے کے احکام جوں کے توں رسولِ مقبولۖ کے پاس پہنچاتے تھے۔
"اسی مبارک رات کو قرآن حکیم تنزیلات کا آغاز ہوا تھا اور یہ وہی رات ہے جس رات آسمان سے ملائکہ اور روح الامین زمین پر نازل ہوتے ہیں اور تمام رات اللہ تعالٰے کی طرف سے سلامتی کی نوید آتی ہے۔"      ( ١٩٨٦ء، مسلمانان برصغیر کی جدو جہد آزادی میں مسلم لیگ کا کردار، ٣٣٧ )