روایت شکن

( رِوایَت شِکَن )
{ رِوا + یَت + شِکَن }

تفصیلات


عربی اسم 'روایت' کے ساتھ فارسی میں مصدر 'شِکَسْتَن' سے مشتق فعل امر (اردو میں لاحقۂ فاعلی) 'شکن' لگا کر مرکب کیا گیا ہے سب سے پہلے تحریراً ١٩٨٧ء میں "فنون" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( واحد )
١ - رسم و رِواج سے انحراف کرنے والا، روایت کو توڑنے والا۔
"غالب تو بنیادی طور پر ایک روایت شکن اور ساتھ ہی ساتھ روایت ساز شاعر تھا۔"      ( ١٩٨٧ء، فنون، لاہور۔ نومبر / دسمبر، ٢٣٤ )