رو پہلا

( رُو پَہْلا )
{ رُو + پَہ (فتحہ پ مجہول) + لا }
( سنسکرت )

تفصیلات


رُوپ  رُوپَہْلا

سنسکرت سے اسم روپ کے ساتھ 'بلا' بطور لاحقۂ صفت لگا کر بنایا گیا۔ اردو میں سب سے پہلے ١٧٩١ء میں حسرت لکھنوی کے "طوطی نامہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( مذکر )
جنسِ مخالف   : رُوپَہْلی [رُو + پَہ + لی]
جمع   : رُوپَہْلے [رُو + پَہ + لے]
جمع غیر ندائی   : رُوپَہْلوں [رُو + پَہ + لوں (و مجہول)]
١ - چاندی کے رنگ کا، چاندی کی طرح سفید؛ چاندی کا بنا ہوا، نقرئی، سیمیں۔
 وہی چمن وہی گل بوٹے ہیں، وہی بہاریں وہی خزاں ایک قدم کی بات ہے یوں تو رُوپہلے خوابوں کا جہاں      ( ١٩٧٨ء، ابنِ انشا، دلِ وحشی، ١٨ )
  • silvered
  • made of silver
  • silver