روایت پرست

( رِوایَت پَرَسْت )
{ رِوا + یَت + پَرَسْت }

تفصیلات


عربی اسم 'روایت' کے ساتھ فارسی میں 'پرستیدن' مصدر میں فعل امر (اردو میں اسم فاعل) 'پرست' بطور لاحقۂ صفت ملا کر مرکب کیا گیا۔ اردو میں تحریراً سب سے پہلے ١٩٨٨ء میں روزنامہ "جنگ" کراچی میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
جمع غیر ندائی   : رِوایَت پَرَسْتوں [رِوا + یَت + پَرَس + توں (واؤ مجہول)]
١ - روایت کا پابند، روایت کا پیرو۔
"میں نے اہلِ لُغت یا روایت پرستوں کی کم ہی پروا کی ہے"      ( ١٩٨٨ء، جنگ، کراچی، ٨، جنوری، ١١ )