خوب رو

( خُوب رُو )
{ خُوب + رُو }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے مرکب توصیفی ہے۔ 'خوب' صفت اور 'رو' موصوف اس طرح یہ مرکب 'خوب رو' بنا۔ اردو میں بطور صفت اور گاہے بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٦١١ء کو "کلیات قلی قطب شاہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - حسین، جمیل، خوبصورت۔
"اے جری خو برو فرزند، سارے عرب کی مائیں تجھ جیسے لعل جنیں۔"      ( ١٩٧٩ء، کیسے کیسے لوگ، ٥٠ )
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
جمع غیر ندائی   : خُوبْرُوؤں [خُوب + رُو + اوں (واؤ مجہول)]
١ - معشوق، محبوب۔
 جو دینا تھا ہمیں دل خوبرو یوں کو تو دینا تھا اسے بھی آزمانے پر اسے بھی آزمانے پر      ( ١٩٣٦ء، شعاع مہر، ٤٩ )