جٹا دھاری

( جَٹا دھاری )
{ جَٹا + دھا + ری }
( سنسکرت )

تفصیلات


سنسکرت زبان کے اسم 'جٹا' کے ساتھ سنسکرت سے ہی ماخوذ اسم صفت 'دھاری' بطور لاحقۂ فاعلی لگنے سے مرکب توصیفی 'جٹا دھاری' بنا۔ اردو میں بطور اسم صفت اور گاہے بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٥٦٤ء میں "دیوان حسن شوقی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - پرانا سانپ جس کے سر پر بال ہوتے ہیں۔
"جیسے کہ جٹا دھاری سانپ سنبلستان میں کنڈلی مارے بیٹھا ہے۔"      ( ١٨٥٣ء، شرح اندر سبھا، ١٠٠ )
٢ - سدابہار پھول؛ پھولوں کی ایک قسم، گل اشرفی، گل دلیسم۔ (خزان الادویہ، 357:4)
صفت ذاتی ( مذکر - واحد )
١ - لمبے بال والا، گیسو دراز۔
"اس کے بعد ایک جٹا دھاری فقیر آیا۔"      ( ١٩٢٢ء، غریبوں کا آسرا، ٤٠١ )
  • دراز گیسُو