جٹنا

( جُٹْنا )
{ جُٹ + نا }
( ہندی )

تفصیلات


اصلاً ہندی زبان کا لفظ ہے اور اردو میں ہندی سے ماخوذ ہے اور اصلی حالت اور اصلی معنی میں ہی عربی رسم الخط کے ساتھ اردو میں بطور مصدر مستعمل ہے۔ ١٧١٨ء میں "دیوان آبرو" میں مستعمل ملتا ہے۔

فعل لازم
١ - گتھنا، بھڑنا، الجھنا۔
"کہیں شطرنج اور گنجفے کے شوقین جٹے ہوئے ہیں۔"      ( ١٩٢٦ء، شرر، مضامین، ٢٢٦:١ )
٢ - ملنا، جڑنا۔
"غلاف خوب جٹا ہوا جس کو علیحدہ کرنا دشوار ہوتا ہے۔"    ( ١٨٨٢ء، کلیات علم طب، ٩٣٥:٢ )
٣ - لپٹنا، چمٹنا۔ (نوراللغات)
٤ - [ مجازا ]  ہمبستر ہونا، مجامعت کرنا۔ (نوراللغات)
٥ - سرگرداں ہونا، مصروف ہو جانا۔
"سرگرمی سے ملازمت کی تلاش میں جٹ گئی۔"    ( ١٩٦٧ء، جلاوطن، ٦٩ )
٦ - منہمک ہو جانا۔
"وہ دونوں اسکیٹنگ میں جٹے ہوئے ہیں۔"    ( ١٩٨٣ء، ڈنگو، ١٢٦ )
٧ - گھٹھنا، سازش کرنا۔ (نوراللغات)