جبین نیاز

( جَبِینِ نِیاز )
{ جَبی + نے + نِیاز }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان میں اسم 'جبین' کے آخر پر کسرۂ صفت لگا کر اسم 'نیاز' لگانے سے مرکب توصیفی 'جبین نیاز' بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ملتا ہے۔ ١٨٩٧ء میں "تاریخ ہندوستان" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - عاجزی سے جھکنے والی پیشانی۔
 کبھی اے حقیقت منتظر! نظر آ لباس مجاز میں کہ ہزاروں سجدے تڑپ رہے ہیں مری جبین نیاز ہے      ( ١٩٢٤ء، بانگ درا، ٣٢٠ )