جبہ و دستار

( جُبَّہ و دَسْتار )
{ جُب + بَہ + او (واؤ مجہول) + دَس + تار }

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'جبہ' کے بعد حرف عطف 'و' لگا کر فارسی اسم 'دستار' لگانے سے مرکب عطفی 'جبہ و دستار' بنا اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٦٥ء میں نسیم دہلوی کے دیوان میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - "لمبا چوغہ اور پگڑی جو عالم ہونے کی علامت سمجھی جاتی ہے۔"
"جبہ و دستار سے آراستہ تھا۔"      ( ١٩٣٧ء، فلسفۂ نتائجیت، ١٤ )
  • 'Robe and turban'