جتانا

( جَتانا )
{ جَتا + نا }
( سنسکرت )

تفصیلات


گیپت  جَتا  جَتانا

سنسکرت کے اصل لفظ 'گیپت' سے ماخوذ لفظ 'جتا' کے ساتھ اردو میں علامت مصدر 'نا' لگانے سے 'جتانا' بنا اردو زبان میں بطور مصدر مستعمل ہے۔ ١٨٠١ء میں "باغ اردو" میں مستعمل ملتا ہے۔

فعل متعدی
١ - (زبان سے) بتانا، بیان کرنا، خبر دینا، واضح طور پر مطلع کرنا۔
"یہاں صرف یہ جتانا ہے کہ ان مرکبات میں سے خالص عربی مرکبات کو خارج کر دینا چاہیے۔"    ( ١٩٢٨ء، سلیم، افادات سلیم، ٨ )
٢ - دکھانا، ظاہر کرنا۔
 گو گرم روی بہت جتائی سورج کی کرن نہ اس کو پائے    ( ١٨٨٧ء، ترانہ شوق، ٢٩ )
٣ - سمجھانا، بوجھانا، قہمائش کرنا۔
"میرا کچھ قصور نہیں ہے میں آپ کو جتائے دیتا ہوں۔"      ( ١٩٣٥ء، عبرت نامہ، اندلس، ٢٢٣ )
٤ - یاد دلانا، متنبہ کرنا۔
 قبل اس کے کہ حج کا کریں کعبہ کے ارادہ حج ہند میں جو ان پہ ہے قرض ان کو جتاؤ      ( ١٩٠٥ء، کلیات نظم حالی، ٤٤ )
٥ - ظاہر کرنا، تاکید سے ظاہر کرنا، بتانا۔
 اب تو صد چند ستم کرنے لگے تم اے کاش عشق اپنا نہ تمہیں میں نے جتایا ہوتا      ( ١٨١٠ء، میر، کلیات، ٣٨١ )
  • to cause to be joined;  to cause to be yoked;  to conglutinate;  to yoke