جبڑا

( جَبْڑا )
{ جَب + ڑا }
( سنسکرت )

تفصیلات


جمبھ+ر+کہ  جَبْڑا

سنسکرت کے اصل لفظ 'جمجھ + ر + کہ' سے ماخوذ اردو زبان میں 'جبڑا' مستعمل ہے اردو میں اصلی معنی میں ہی بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٦٣٥ء میں "تحفۃ المومین" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
واحد غیر ندائی   : جَبْڑے [جَب + ڑے]
جمع   : جَبْڑے [جَب + ڑے]
جمع غیر ندائی   : جَبْڑوں [جَب + ڑوں (واؤ مجہول)]
١ - منھ میں دونوں طرف اور نیچے کی ہڈیاں جن میں دانت جڑے ہوتے ہیں، کلاّ۔
"جبڑے کی ہر ضرب میں جو پان کو دبانے کے لیے لگائی جاتی تھی دونوں مسوڑے مل جاتے تھے۔"      ( ١٩٣٢ء، اخوان الشیاطین، ٣٤١ )
  • The lower jaw-bown;  the jaw
  • or the portion of the face from the corners of the mouth to the jaws