خودبخود

( خودبَخُود )
{ خُد (واؤ معدولہ) + بَخُد (واؤ معدولہ) }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی سے ماخوذ لفظ 'خود' کے بعد 'ب' بطور حرف جار کے ساتھ فارسی ہی سے ماخوذ 'خود' لگانے سے مرکب 'خودبخود' بنا۔ اردو میں متعلق فعل مستعمل ہے ١٧٣٩ء کو "کلیات سراج" میں مستعمل ملتا ہے۔

متعلق فعل
١ - بغیر کسی دخل کے، اپنے آپ، جو آپ ہی آپ وجود میں آئے، بغیر کسی خارجی تحریک یا علت کے، از خود۔
 خود بہ خود آوازِ کرگس ڈوب کر ہوتی ہے گم چھیڑتے ہیں حریت کا نغمہ جب مل کر طیور      ( ١٩٨٦ء، جنگ، کراچی، ٢٣ مئی: ٣ )